سپریم کورٹ کی جانب سے تحقیقات کے لیے ماہرین کی کمیٹی کے قیام کے بعد اس معاملے پر سیاسی بیان بازی شروع ہوگئی ہے۔ سپریم کورٹ کے اس حکم کے بعد کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پریس کانفرنس کرکے مرکزی حکومت کو نشانہ بنانے میں دیر نہیں کی۔ راہل نے پیگاسس معاملے پر اپوزیشن کے موقف کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ہم نے احتجاج کیا، لیکن کوئی جواب نہیں دیا۔ ہم نے پارلیمنٹ کو روک دیا، لیکن ہمیں پھر بھی کوئی جواب نہیں ملا۔ اب ہمارا موقف درست ہے۔
اس لیے ہمارے سوالات وہی ہیں۔” راہل گاندھی کے اس حملے کے بعد بی جے پی کی طرف سے بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا، ‘آج راہل گاندھی نے سپریم کورٹ کی ہدایت پر تبصرہ کیا۔ پیگاسس پر حکومت نے حلف نامے میں کہا ہے کہ ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس جھوٹے بیانیے کو تباہ کرنے کے لیے ماہرین کی ایک کمیٹی بنائی جائے جسے کچھ لوگ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ آج عدالت نے کمیٹی تشکیل دی۔ سمبت پاترا نے کہا، ‘حکومت نے جو درخواست کی تھی وہ ہو گیا۔ کمیٹی خود انکوائری کرے گی۔ بی جے پی جمہوری اقدار پر یقین رکھتی ہے۔راہل جی عدالت نہیں گئے۔ حکومت نے جو کہا تھا وہ ہوا۔ کیا راہل گاندھی کو عدالت پر بھروسہ ہے؟ جب بھی عدالت اپنا فیصلہ دیتی ہے، راہل گاندھی ہر موضوع پر عدالت پر حملہ کرتے ہیں۔