ایڈیشنل چیف سیکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے ضلع مجسٹریٹوں، سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹوں اور دیگر سینئر افسران کو جاری احکامات میں کہا کہ چہاردیواری کے اندر 50 لوگوں کی مجلس کا اہتمام کیا جا سکتا ہے
لکھنؤ: اتر پردیش حکومت نے محرم الحرام کے حوالہ سے رہنما ہدایات جاری کرتے ہوئے جلوس نکالنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ چہاردیواری کے اندر مجالس کا اہتمام کیا جا سکتا ہے لیکن اس میں 50 سے زیادہ لوگ شرکت نہیں کر سکتے۔ یوگی حکومت نے ہفتہ کے روز ایک حکم نامہ جاری کتے ہوئے ضلع مجسٹریٹوں سے محرم کے دوران کسی بھی مذہبی جلوس کو اجازت نہیں دینے کی ہدایت دی ہے۔
حکم میں کہا گیا ہے کہ کورونا وبا کے سبب کسی بھی جلوس اور تعزیہ کو برآمد کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیئے۔‘‘ ایڈیشنل چیف سیکریٹری (داخلہ) اونیش اوستھی نے ضلع مجسٹریٹوں، سینئر پولیس سپرنٹنڈنٹوں اور دیگر سینئر افسران کو جاری احکامات میں کہا کہ چہاردیواری کے اندر 50 لوگوں کی مجلس کا اہتمام کیا جا سکتا ہے۔ افسران کو اس حکم کی تعمیل کو یقینی بنانے کے لئے مذہبی لیڈران سے بات کرنے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔
احکامات کے مطابق حساس علاقوں اور دائرہ اختیار میں خاطر خواہ تعداد میں پولیس فورس کو تعینات کیا جائے گا۔ افسران کو ایسے غیر سماجی عناصر سے بھی محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے جو فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو بگاڑنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ حکم کے مطابق ’’غیر سماجی عناصر اور افواہ پھیلانے والوں پر خصوصی توجہ دی جانی چاہیئے۔ ریلوے اسٹیشنوں، بس اسٹیشنوں اور مذہبی مقامات جیسے عوامی مقامات پر چیکنگ کی جانی چاہیئے۔‘‘
سوشل میڈیا پر بھی نظر رکھی جائے گی اور قابل اعتراض پوسٹ پائے جانے پر اصولوں کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ ساون کے مہینے میں محرم ہونے کی وجہ سے خصوصی احتیاط برتنے کی ضرورت ہے۔ خیال رہے کہ ساون کا مہینہ ہندؤوں کے لئے اہمیت کا حامل ہوتا ہے اور اس مہینے میں رکشا بندھن اور جنم اشٹمی جیسے کئی تہوار منائے جاتے ہیں۔