جیلانی کے بیٹے نظم ظفریاب نے بتایا کہ ان کے والد نے لکھنؤ کے نشاد اسپتال میں صبح تقریباً 11.50 بجے آخری سانس لی۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
کھنؤ: سینئر وکیل اور آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری ظفریاب جیلانی کا بدھ (17 مئی) کو لکھنؤ میں انتقال ہو گیا۔ وہ 73 سال کے تھے۔ جیلانی کے بیٹے نظم ظفریاب نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ان کے والد نے لکھنؤ کے نشاد اسپتال میں صبح تقریباً 11.50 بجے آخری سانس لی۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔ ان کے پسماندگان میں اہلیہ، دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔
جیلانی بابری مسجد معاملہ میں وکیل تھے اور اتر پردیش کے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل بھی رہ چکے تھے۔ نظم نے بتایا کہ ان کے والد کی تدفین آج شام لکھنؤ کے عیش باغ قبرستان میں کی جائے گی۔ خیال رہے کہ ظفریاب جیلانی 1972 سے قائم شدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے سکریٹری تھے۔ انہیں مئی 2021 میں برین ہیمرج کی وجہ سے میدانتا اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا اور وہ کورونا سے بھی متاثر ہوئے تھے۔
سال 2021 میں میدانتا لکھنؤ کے نیورو سرجن کی ٹیم نے کامیاب سرجری کر کے ان کے دماغ سے جمے ہوئے خون کے تھکّے کو ہٹایا دیا تھا، پھر انھیں ونٹلیٹر پر آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔ ظفریاب جیلانی کی طبیعت بہتر ہونے پر انھیں اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا تھا۔
Source: Qaumi Awaz