دیگر ریاستوں کے فیصلہ پر نظر، معاشی صورتحال کی بنیاد پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو فیصلہ کریں گے
حیدرآباد۔5۔نومبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی اور بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں میں مقامی ٹیکس کی کمی سے عوام کو راحت کے بعد دونوں تلگو ریاستوں کی حکومتوں پر قیمتوں میں کمی کیلئے دباؤ بڑھنے لگا ہے۔ کے سی آر اور وائی ایس جگن موہن ریڈی حکومت نے ابھی تک پٹرول اور ڈیزل پر ویاٹ میں کمی کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے پٹرول اورڈیزل پر ویاٹ میں کمی کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے عہدیداروں سے رپورٹ طلب کی ہے ۔ چیف سکریٹری سومیش کمار سے کہا گیا ہے کہ وہ دیگر ریاستوں میں ٹیکس کی کمی کے فیصلوں کا جائزہ لیتے ہوئے تلنگانہ میں اس طرح کے فیصلہ سے سرکاری خزانہ پر پڑنے والے بوجھ کی تفصیلات کے ساتھ رپورٹ پیش کریں۔ ریاست میں آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر کیلئے بھاری قرضہ جات حاصل کئے گئے ۔ اس کے علاوہ گزشتہ دو برسوں کے دوران کورونا وباء اور لاک ڈاؤن میں آمدنی کو بری طرح متاثر کیا۔ جاریہ سال ریاست کی آمدنی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے لیکن حکومت نے دلت بندھو اسکیم کا اعلان کردیا جس کے لئے ابتدائی مرحلہ میں 2500 کروڑ کی ضرورت پڑے گی۔ چیف منسٹر نے حضور آباد میں پائلٹ پراجکٹ کے طور پر اسکیم کا آغاز کیا جبکہ نلگنڈہ کے واسالا مری گاؤں میں بھی اسکیم متعارف کی گئی ۔ اس گاؤں کو چیف منسٹر نے ترقی کیلئے اڈاپٹ کیا ہے۔ 5 اضلاع کے پانچ اسمبلی حلقوں میں بھی دلت بندھو اسکیم کا آغاز کیا گیا جن میں سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرمارکا کا حلقہ اسمبلی مدھیرا شامل ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ٹیکسوں میں کمی کے لئے ریاست کی معاشی صورتحال متحمل نہیں ہوسکتی۔ تاہم چیف منسٹر عہدیداروںکی رپورٹ کی بنیاد پر کوئی فیصلہ کرسکتے ہیں۔ آندھراپردیش کے علاوہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں نے بھی ٹیکس میں کمی کا فیصلہ نہیں کیا۔ ڈی ایم کے زیر اقتدار ٹاملناڈو اور ممتا بنرجی نے مغربی بنگال میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ تلنگانہ کے عہدیداروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ ان ریاستوں کے عہدیداروں سے معلومات حاصل کریں کہ آیا ٹیکس میں کمی کا کوئی امکان ہے ۔ دیگر ریاستوں سے مشاورت کے بعد کے سی آر حکومت پٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں ریاستی سطح پر کمی کا کوئی فیصلہ کرسکتی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن نے پڈوچیری کے لیفٹننٹ گورنر کی حیثیت سے ویاٹ میں 7 فیصد کمی کا فیصلہ کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت پر اخلاقی دباؤ میں اضافہ کردیا ہے۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ موجودہ معاشی صورتحال میں کے سی آر حکومت کے لئے ٹیکس میں کمی کا فیصلہ کرنا آسان نہیں ہوگا۔ اب جبکہ تلنگانہ میں انتخابات کا کوئی مرحلہ نہیں ہے، لہذا ٹیکس میں عدم کمی کی صورت میں حکومت کو کوئی مشکلات درپیش نہیں ہوں گی۔ ر