کالج کے پرنسپل رودر گوڑا کا کہنا ہے کہ طالبات کالج احاطہ میں حجاب پہن سکتی ہیں لیکن کلاس کے اندر اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
کرناٹک کے اوڈوپی واقع ویمنس پی یو کالج میں مسلم طالبات کے ساتھ حجاب کو لے کر ایک متنازعہ معاملہ سامنے آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق کالج کی چھ مسلم طالبات نے الزام عائد کیا ہے کہ انھیں حجاب پہننے کی وجہ سے کلاس میں داخل ہونے کی اجازت نہیں مل رہی۔ طالبات کا کہنا ہے کہ ان کے والدین نے پرنسپل رود گوڑا سے بات کرنے کی کوشش کی، لیکن وہ اس معاملے کچھ بھی بات نہیں کرنا چاہتے۔
دراصل معاملہ کرناٹک کے بنگلورو سے تقریباً 400 کلومیٹر کی دوری پر واقع اوڈوپی کے سرکاری پری-یونیورسٹی ویمنس کالج کا ہے۔ ہفتہ کے روز ان طالبات کے والدین نے کچھ سماجی کارکنان کے ساتھ کالج انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ طالبات کا یہاں تک کہنا ہے کہ انھیں اردو اور عربی زبان میں بات کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی۔ یہ طالبات گزشتہ تین دنوں سے احتجاجاً کلاس کے باہر کھڑی ہوئی ہیں۔ طالبات نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ اندیشہ ظاہر کیا کہ ان کی حاضری درج نہیں کی جا رہی جس سے انھیں بعد میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
دوسری طرف کالج کے پرنسپل رودر گوڑا کا کہنا ہے کہ طالبات کالج احاطہ میں حجاب پہن سکتی ہیں لیکن کلاس کے اندر اس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ پرنسپل نے کہا کہ ایسا اس لیے کیا جا رہا تاکہ کلاس میں سبھی طالبات کے درمیان یکسانیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ ویسے پرنسپل نے بہت جلد اس معاملے میں طالبات کے سرپرستوں اور اساتذہ کے درمیان میٹنگ کی بات کہی ہے۔