امریکی نائب صدر نے کہا کہ زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق السلواڈور، گوائٹے مالا اور ہونڈوراس سے ہے، جو جرم یا غربت کی وجہ سے اپنے گھروں سے بھاگ رہے ہیں۔
واشنگٹن: امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے میکسیکو کے صدر آندرس مینوئل لوپیز اوبراڈور سے وسطی امریکہ سے امریکہ میں بڑے پیمانے پر ہجرت کی بنیادی وجوہات کا حل نکالنے کے لئے تبادلہ خیال کیا۔ کملا ہیرس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ’’اگر ہم ان امور کو حل کرنا چاہتے ہیں جو امریکہ کی جنوبی سرحد کو متاثر کرتے ہیں تو، ہمارے پاس لوگوں کی نقل مکانی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے کی صلاحیت ہونی چاہیے۔ میں نے میکسیکو کی جنوبی سرحد کے بارے میں مینوئل لوپیز اوبراڈور سے بات چیت کی ہے۔
امریکی نائب صدر نے کہا کہ زیادہ تر تارکین وطن کا تعلق السلواڈور، گوائٹے مالا اور ہونڈوراس سے ہے، جو جرم یا غربت کی وجہ سے اپنے گھروں سے بھاگ رہے ہیں۔ دونوں لیڈروں نے دونوں ممالک کے مابین سفری پابندیوں میں نرمی سے متعلق امور پر اور میکسیکو کے ذریعہ تارکین وطن کے لئے عارضی ورک ویزا میں توسیع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
کملا ہیرس نے اگرچہ سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی کے وقت کی ٹائٹل 42 کے نام سے جانی جانے والی اس وقت کی پالیسی پر بات نہیں کی، جس کے تحت امریکی حکومت کورونا وائرس کے خدشات کے سبب جنوبی سرحد پر پناہ چاہنے والے بالغ تارکین وطن اور خاندانوں کو فوری طور پر وطن واپس بھیجنے کی اجازت دیتی ہے۔ امریکی کسٹم اور بارڈر پروٹیکشن کے اعداد و شمار کے مطابق، حالیہ مہینوں میں سیکڑوں ہزار تارکین وطن غیر قانونی طور پر امریکہ میں پناہ کی درخواست کرنے کے لئے ہجرت کر رہے ہیں۔