گوگل نے آئندہ چند برسوں کے دوران بھارت میں 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ہے۔یہ اعلان گوگل کے چیف ایگزیکٹو (سی ای او) سندر پچائی نے بھارت میں کمپنی کے سالانہ ایونٹ کے دوران خطاب میں کیا۔
اس سال ایونٹ میں گوگل فار انڈیا ڈیجیٹائزیشن فنڈ کے قیام کا اعلان کیا گیا جس کے تحت اگلے 5 سے 7 سال کے دوران یہ کمپنی 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی۔
سندر پچائی نے کہا کہ یہ فنڈ مقامی ٹیکنالوجی کمپنیوں، شراکت داری اور انفرااسٹرکچر کے لیے سرمایہ کاری کی دستیابی یقینی بنائے گا۔
کمپنی کی جانب سے 4 شعبوں پر توجہ دی جائے گی جس میں زبانوں پر مبنی سروسز، مقامی کمپنیوں کو ڈیجیٹل دنیا کا حصہ بنانے میں مدد اور مقامی ضرورت کے مطابق سروسز کی فراہمی شامل ہیں۔
چوتھا شعبہ صحت، تعلیم اور زراعت وغیرہ کے لیے اے آئی ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے پر مبنی ہوگا۔گوگل کی جانب سے 2015 سے بھارت میں ہر سال ایک ایونٹ کا انعقاد کیا جارہا ہے اور گزشتہ سال کمپنی نے ایک اے آئی لیب کے قیام اور موبائل پیمنٹس متعارف کرانے کا اعلان کیا تھا۔
ایونٹ سے قبل گوگل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نے پیر کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی جس میں مختلف امور پر گفتگو کی گئی۔
مودی نے گوگل کے سربراہ سے عالمی وبا کے باعث درپیش چیلنجز پر تبادلہ خیال کیا۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ آج صبح ہماری سندر پیچائی سے ملاقات بہت اچھی رہی، ہم نے مختلف موضوعات پر گفتگو کی خصوصاً ٹیکنالوجی کی طاقت سے استفادہ کرنے پر گفتگو کی گئی تاکہ بھارتی کسانوں، نوجوانوں اور کاروباری افراد کی زندگی میں تبدیلی لائی جا سکے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ وہ گوگل کی جانب سے تعلیم، ڈیجیٹل ادائیگیوں سمیت مختلف شعبوں میں کی جانے والی کوششوں کے بارے میں جان کر بہت خوش ہوئے۔
ان کے جواب میں سندر پیچائی نے بھی ٹوئٹ میں جواب دیا کہ وزیر اعظم آپ کا وقت دینے کا شکریہ، آپ کے ڈیجیٹل انڈیا کے وژن کے حوالے سے بہت پرامید ہوں اور اس سلسلے میں کام کرنے کرنے کے لیے پرعزم ہوں۔
حالیہ کچھ ماہ کے دوران بڑی ٹیکنالوجی کمپنیوں نے بھارت میں سرمایہ کاری میں اضافہ کیا ہے۔
فیس بک کی جانب سے ریلائنس جیو میں 6 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ ایپل نے 2021 میں اپنا پہلا ریٹیل اسٹور کھولنے کا اعلان کررکھا ہے۔
گوگل کی جانب سے اس سرمایہ کاری کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب بھارت کی جانب سے چین کی ٹیکنالوجی سروسز کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے اور متعدد ایپس پر پابندی عائد کی گئی جبکہ بھارتی حکومت نے آن لائن اسٹورز اور پلیٹ فارمز (آمیزون جیسی کمپنیاں) کے حوالے سے قوانین سخت کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
رواں سال مئی میں فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ گوگل کی جانب سے ووڈا فون آئیڈیا کے 5 فیصد حصص خریدنے پر غور کیا جارہا ہے جو بھارت کی دوسری بڑی ٹیلی کام کمپنی ہے۔
فنانشنل ٹائمز کے مطابق گوگل کی جانب سے ووڈا فون کے ساتھ جیو ریلائنس سے بھی مذاکرات ہورہے ہیں۔
گزشتہ ایک دہائی کے دوران فیس بک اور گوگل کی جانب سے بھارت پر بہت زیادہ توجہ دی گئی ہے اور مختلف پروگرامز پر کام شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ لوگوں کو آن لائن لانا ہے۔
فیس بک کے بانی مارک زکربرگ نے اپریل میں کہا تھا کہ ان کی کمپنی جیو پلیٹ فارمز کے ساتھ کام کرکے چھوٹے کاروباری افراد اور اداروں کو آن لائن لانے میں مدد فراہم کرے گی اور دونوں کمپنیوں نے اپنی شراکت داری سے کام بھی شروع کردیا ہے۔