کولکاتا: چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج ایک بار پھر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں مرکزی حکومت کے ذریعہ کمی کئے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کے پیش نظر یہ کٹوتی کی گئی ہے ۔خیال رہے کہ بی جے پی مسلسل مطالبہ کررہی ہے کہ مرکزی حکومت کے طرز پر بنگال حکومت بھی ویٹ میں کٹوتی کرے تاکہ عوام اس کا فائدہ پہنچے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستوں کی آمدنی کا انحصار پٹرول اور ڈیزل کی آمدنی پر زیادہ منحصر ہے ۔خیال رہے کہ مرکزی حکومت کے فیصلہ کے بعد بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں نے اپنی طرف سے ویٹ میں کٹوتی کی ہے ۔جس کی وجہ سے کئی ریاستوں میں دس روپے فی لیٹر قیمت کم ہوگئے ہیں ۔پنجاب جیسی کانگریس کی حکومت والی ریاستوں نے بھی قیمتیں کم کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔ اگلے سال الیکشن بھی ہیں۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی کی حکمت عملی ہے کہ انتخابات کے موسم میں قیمت میں کٹوتی کی جائے اور عام دنوں میں تیل کی قیمت میں اضافہ کیا جائے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے کچھ نہیں کیا، وہ نہیں کر رہے ہیں۔ میں تحریک کے بارے میں نہیں جانتی ۔مرکز نے پٹرول، ڈیزل اور کھانا پکانے والی گیس بیچ کر 4 لاکھ کروڑ روپے کمائے ہیں۔پہلے وہ تمام ریاستوں میں چار لاکھ کروڑ روپے تقسیم کریں۔ؤاتر پردیش کے انتخابات کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، ڈیزل کی قیمت بڑھی تو سبزیوں کی قیمتیں بڑھیں گی۔اب تک ترنمول کانگریس ایندھن کی قیمتوں میں کمی کا مطالبہ کرتی رہی ہے ۔ مرکز کی قیمت میں کمی کے بعد اس بار بی جے پی ریاستی حکومت پر وہی دباؤ ڈال رہی ہے کہ وہ بھی ویٹ میں کمی کرے ۔پیر کوبی جے پی کی ریاستی قیادت نے کلکتہ میں ایک جلوس نکالااور اس میں مطالبہ کیا کہ پٹرول اور ڈیزل پر ویٹ کو کم کیا جائے ۔ حالانکہ پولیس نے جلوس کی اجازت نہیں دی۔ تاہم، بی جے پی رہنماؤں نے واضح کیا ہے کہ ان کی تحریک اس مطالبے کے ساتھ جاری رہے گی۔وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے پیر کو واضح کردیا تھا کہ ریاست کے لیے مزید کوئی رعایت دینا ممکن نہیں ہے ۔ چیف منسٹر نے مرکز پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ میں ویکسینیشن کے لیے پیسے نہیں دوں گی۔ اسی دن اسمبلی میں کھڑے ہوکر وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ ریاست پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو کم کرنے کے لئے بی جے پی کے دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے نہیں جھکے گی۔
ممتا بنرجی کا مجوزہ بیرونی سفر، گورنر کی منظوری
کولکاتا : گورنر جگدیپ دھنکر اور ممتا بنرجی کے درمیان تنازعہ اور ایک دوسرے کی تنقید کوئی نئی بات نہیں ہے مگر کل وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے گورنر سے ملاقات کے دوران ریاست میں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لئے گورنر کو بیرون ممالک جانے کی تجویز پیش کی۔گورنر نے اس تجویز کو قبول کرلیا۔مغربی بنگال اسمبلی انتخابات کے بعد تشدد کے معاملات میں حکمراں جماعت اور گورنر کے درمیان تلخ بحث ہوئی تھی ۔گورنر نے کئی مواقع پر ممتا بنرجی اور ان کی حکومت کی سخت تنقید کی تھی۔جب کہ ترنمول کانگریس نے گورنر کے جانبدارانہ کردار پر سوال کھڑا کیا تھا۔ریاستی حکومت کی طرف سے منعقد وجے سمیلانی میں وزیر اعلیٰ اور گورنر اس موقع پر موجود تھے ۔ بسوا بنگلہ گلوبل سمٹ کوروناکی وجہ سے دو سال سے منعقد نہیں ہورہا ہے ۔