ریکھا شرما نے کہا کہ چاروں قصورواروں کی پھانسی سے ایک مثال قائم ہوئی ہے، حالانکہ یہ سزا اور پہلے دی جانی چاہئے تھی، اب قصورواروں کو پتہ چل گیا ہے کہ وہ تاریخ بڑھا سکتے ہیں لیکن انہیں سزا ضرور ملے گی
نئی دہلی: قومی خواتین کمیشن (این سی ڈبلیو ) کی سربراہ ریکھا شرما نے ملک کو دہلا دینے والے نربھیا اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے کے چاروں قصورواروں کو جمعہ کو پھانسی کی سزا دینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ آج ایک مثال قائم ہوئی ہے اور اس سے معاشرے کو یہ پیغام ملا کہ چاہے کچھ بھی ہو جائے قانون اپنا کام ضرور کرے گا۔
ریکھا شرما نے کہا کہ چاروں قصورواروں کو پھانسی دے کر آج ایک مثال قائم کی گئی ہے ، حالانکہ یہ سزا اور پہلے دی جانی چاہئے تھی۔ اب قصورواروں کو پتہ چل گیا ہے کہ انہیں سزا دی جائے گی، وہ تاریخ بڑھا سکتے ہیں لیکن انہیں سزا ضرور ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں قانون کی کئی خامیاں بھی سامنے آئیں جنہیں دور کرنے کے لئے حکومت کو کام کرنا چاہئے ۔ نربھیا کے والدین کی انصاف کے لئے سات سال سے زیادہ وقت تک لڑی گئی لڑائی کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے امید ظاہر کہ اس سے خواتین کے خلاف اس طرح کے جرائم کرنے والوں کو ایک سخت پیغام ملے گا کہ وہ قانون کے پنجے سے بچ نہیں سکتے۔
اس کے باوجود اگر خواتین کے خلاف جرائم ہوتے ہیں تو حکومت کو فاسٹ ٹریک کورٹ میں سماعت اور قصورواروں کو جلداز جلد سزا دلانے کے لئے اقدامات اٹھانا چاہئے۔
واضح ر ہے کہ 16 دسمبر 2012 میں جنوبی دہلی کے وسنت کنج علاقے میں چلتی بس میں 23 سالہ پیرا میڈیکل طالبہ کے ساتھ چھ لوگوں نے ظلم وستم کی ساری حدیں پار کرتے ہوئے اجتماعی عصمت دری کی تھی ۔ شدید زخمی طالبہ کو سڑک کنارے پھینک دیا گیا تھا ۔ کئی دنوں تک زیرِ علاج رہنے کے بعدطالبہ کی سنگاپور میں موت ہو گئی تھی۔ اس واقعہ کے بعد دارالحکومت دہلی سمیت ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے تھے ۔
عصمت دری کے قصورواروں میں سے ایک نابالغ بھی تھا جسے تین سال کی سزا کے بعد اصلاحی گھر سے 2015 میں رہا کر دیا گیا اور ایک ملزم رام سنگھ نے 2013 میں تہاڑ جیل میں خودکشی کر لی تھی ۔ بقیہ چار قصورواروں کو آج علی الصبح تہاڑ جیل میں پھانسی دے دی گئی ۔
source: QaumiAwaz