تمبور سیتاپور ( پریس ریلیز) آہ! جناب عالی پروفیسر اِبراھیم رئیسی آپ بھی چل بسے، انا للّٰہ وانا الیہ راجعون، آپ تو ایران کے ہی نہیں پوری ملت اسلامیہ عالمیہ کے ہر دلعزیز رہنما، کامیاب سیاستداں، عظیم قائد اور مملکت فلسطین کی آزادی کا خواب دیکھنے والے لاکھوں افراد کی آنکھوں کا نور اور ان کے دِلوں کا سرور تھے، اتنی جلدی اور اس پراسرار طور پر ہمیشہ ہمیش کے لیے جدا ہو جائیں گے یہ تو خواب و خیال میں بھی کسی نے سوچا نہ تھا، لیکن اس عالم فانی میں بقاء اور دوام اس ذات عالی جاہ کو ھے جس کی صفت ہی الحی القیوم ھے باقی سبھی کو اس دارفانی سے رخصت ہونا ھے، اور یہ وہ حقیقت ھے جس میں کسی کو بھی مفر نہیں، بفرمان حضرتِ حق جل مجدہ ہمارے بندوں کو جب کوئی مصیبت، رنج و الم اور غم و اندوہ پہونچتا ہے تو وہ اس مصیبت میں ہمیں یاد کرتے ہوئے تسلیم خم ہوکر زبان حال و قال سے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون کہہ کر ہی اس غمگین دل کو تسلی دینے کی کوشش کرتے ہیں، تو میں بھی بحکمِ رب العالمین یہ کہہ کر ہی خود کو تسلی دینے کی کوشش کروں گا، ان خیالات کا اظہار معروف ملی و سماجی کارکن، ممتاز عالم دین مفتی محمد خبیر ندوی علیگ نے ایران کے شہید صدر مرحوم ڈاکٹر ابراہیم رئیسی سمیت دیگر اعلیٰ حکام اور وزرائے ایران کی طیارہ حادثہ میں وفات پانے والوں کو جذباتی خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے تعزیتی پیغام میں کیا، مفتی صاحب نے اپنے شدید صدمے کا اظہار کرتے ہوئے اپنی آنکھوں آنسو بہاتے ہوئے کہا کہ سابق صدر پاکستان جنرل محمد ضیاء الحق رحمہ اللّٰہ کی شہادت کے بعد آج کے حادثہ سے مجھے ایسا لگا کہ میں آج دوبارہ یتیم ہو گیا ہوں، اور اکیلا میں ھی نہیں میرے ساتھ لاکھوں فلسطینی مجاہدین، میرے سینکڑوں رفقائے حماس اور حزب اللّٰہ سمیت فلسطین کی آزادی کا خواب دیکھنے والے لاکھوں افراد بھی یتیم ہو گئے، اے رب العالمین آپ ہمارے محبوب صدرِ مملکت جمہوریہ ایران کے شہید ڈاکٹر ابراہیم رئیسی سمیت سبھی شہداء ساتھیوں کی بال بال مغفرت فرماکر ان سبھی کے پسماندگان کو صبر و ضبط اور اس عظیم صدمہ کو برداشت کرنے کے لیے عزم وحوصلہ عطا فرما، اور اس خلاء کو پر فرما، آمین یا ربّ العالمین، اس موقع پر مولانا عبد القدیر صاحب مظاھری، قاضی شریعت قصبہ تمبور، امام عید گاہ مولانا محمد ادریس قاسمی، اے ایم یو اولڈ بوائز ایسوسی ایشن ضلع سیتاپور کے سرپرست جناب قاضی حسن عربی علیگ، صدرِ محترم جناب ایاز احمد ایوبی ایڈووکیٹ، جناب ڈاکٹر شاہد اقبال نے بھی مرحومین کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے دعائے مغفرت کی اپیل کی ھے