سیتاپور ، اس تاریخی کتاب جس میں ضلع سیتاپور کے علمی، ادبی، سیاسی، معاشرتی، تاریخی اور مجاہدین آزادی کے حالات قلمبند کرتے ہوئے ضلع کی جغرافیائی، ماحولیاتی تفصیلات اور واقعاتی تجربات، قدرتی آفات، ندیوں، نالوں، مساجد، منادر، امام باڑوں اور کھنڈر میں تبدیل پرانی تاریخی عمارتوں کا ذکر کیا گیا ہے،میں اس کی ترتیب پر مصنف کتاب محترم عالی جناب سید حیدر علی جعفری صاحب ایڈوکیٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، ان خیالات کا اظہار مشہور محقق اور دانشور پروفیسر علی خان راجہ آف محمود آباد نے
شہر سیتاپور کی ایک معروف ادبی تنظیم ہندی سبھا کے ہال میں رسم اجراء تقریب کے موقع پر کیا، اس موقع پر راجہ آف محمود آباد جناب پروفیسر علی خان نے نئی نسل کو موبائل کے بجائے کتابی اور تحقیقاتی دنیا سے روشناس ہونے کے لیے مطالعہ کی ترغیب دے کر نسل نو کو اپنی تاریخ سے واقفیت حاصل ہونے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے پرآشوب ماحول میں اس طرح کی کتابوں کی بہت سخت ضرورت ہے، جس سے ایک اچھا معاشرہ تشکیل پا سکے، اور نسل نو اپنی تاریخ اور اپنی تہذیب و ثقافت سے منسلک رہ سکے، میرے لیے قابلِ صد احترام ہیں جناب حیدر علی جعفری ایڈوکیٹ جنھوں نے ایسا عظیم کارنامہ انجام دیا جو ہر اعتبار سے لائق ستائش ھے، پروفیسر علی خان راجہ محمود آباد مہمان خصوصی کے طور پرخطاب کرتے ہوئے بہت قیمتی باتیں بتاتے ہوئے قرآن کریم کی آیات، وید، پران اور گیتا کے اشلوکوں کے حوالوں سے مستند کیا، کتاب کا تعارف مشہور صحافی اور سماجی شخصیت مفتی خبیر ندوی کے ذریعے کیا گیا جبکہ مصنف کتاب حیدر علی جعفری صاحب نے وجہ تالیف پر تفصیلات بیان کیں، اس موقع پر سابق مرکزی وزیر اور ہردلعزیز رہنما جناب ظفر علی نقوی، سابق ایم ایل سی ہریش باجپئی مہمان ذی وقار کے طور پر موجود رہے،
رسم اجراء تقریب کے موقع پر کتاب کی اہمیت اور اس کی افادیت پر مہمان خصوصی علی خان، ظفر علی نقوی، کے علاوہ جناب مست حفیظ رحمانی، مفتی محمد خبیر ندوی علیگ، کانگریس رہنما ہریش باجپئی، سابق نگر پالیکا چیئرمین جناب آشیش مشرا، ہندی سبھا کے جنرل سیکرٹری رجنیش مشرا، ممتاز سماجی کارکن اور انکم ٹیکس کے سینیئر ایڈوکیٹ جناب ایاز ایوبی ایڈووکیٹ، جناب مست حفیظ رحمانی، زرتاب حیدر جعفری، سنی بیگ، آرادھیہ شکلا وغیرہ نے اپنے خیالات کا اظہار کیا،، پروگرام کی نظامت ہندی سبھا کے صدر آشیش مشرا نے کی،
اس موقع پر ضیا رحمانی، منظر رضوی،خوشتر رحمانی وغیرہ بڑی تعداد میں شہر کے معززین شامل رہے،