حجاب پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ خواتین کا استحصال بن ہونا چاہئے، انہیں اپنی مرضی کے کپڑے پہننے کا اختیار ہے
نئی دہلی: کرناٹک میں حجاب پر چل رہے تنازعہ کے درمیان کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے۔ پرینکا گاندھی نے کہا کہ خواتین کو اپنی مرضی کے مطابق کپڑنے پہننے کا اختیار ہے اور یہ ان کو آئین سے حاصل ہوا ہے۔ ٹوئٹ کے آخر میں پرینکا نے اپنی مہم کا ہیش ٹیگ ’لڑکی ہوں، لڑ سکتی ہوں‘ بھی استعمال کیا ہے۔
پرینکا گاندھی نے ٹئوٹ کیا، ’’چاہے بکنی ہو، گھونگٹ ہو، یا پھر جینز یا پھر حجاب۔ یہ خواتین کو طے کرنا ہے کہ انہیں کیا پہننا ہے۔ یہ حق انہیں ہندوستان کے آئین نے فراہم کیا ہے۔ خواتین کو ہراساں کرنا بند کرو۔‘‘
Whether it is a bikini, a ghoonghat, a pair of jeans or a hijab, it is a woman’s right to decide what she wants to wear.
This right is GUARANTEED by the Indian constitution. Stop harassing women. #ladkihoonladsaktihoon
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) February 9, 2022
اس سے قبل راہل گاندھی نے حجاب کے معاملہ میں مسلم طالبات کی حمایت کر چکے ہیں۔ راہل گاندھی نے بسنت پنچمی کے دن ٹوئٹ کیا تھا ’’طلبا کی تعلیم کی راہ میں حجاب کو حائل کر کے ہم ہندوستان کی بیٹیوں کے مستقبل پر ڈاکا ڈال رہے ہیں۔ ماں سرسوتی سبھی کو تعلیم سے آراستہ کریں۔ وہ کسی میں امتیاز نہیں کرتیں۔‘‘
By letting students’ hijab come in the way of their education, we are robbing the future of the daughters of India.
Ma Saraswati gives knowledge to all. She doesn’t differentiate. #SaraswatiPuja
— Rahul Gandhi (@RahulGandhi) February 5, 2022
خیال رہے کہ کرناٹک کے اسکولوں اور کالجوں میں مذہبی شناخت والے لباس پر پابندی کے حکم کے بعد ہنگامہ برپا ہو گیا ہے۔ کئی اضلاع کے اسکولوں اور کالجوں میں طلبا کے گروپ آمنے سامنے آ گئے ہیں۔ پتھراؤ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ مسلم طالبات حجاب پر پابندی کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں جبکہ کئی ہندو طلبہ و طالابت زعفرانی گمچھا اور دوپٹہ پہن کر کیمپس میں نعرے لگا رہے ہیں۔ صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کرناٹک نے اسکول اور کالج 3 دن کے لیے بند کر دیئے ہیں۔