نئی دہلی۔کویڈ 19 کی تازہ قسم اومیکران کے دومعاملات کی کرناٹک سے پتہ لگائے جانے کو ڈبلیوایچ او کی علاقائی ڈائرکٹر ساوتھ ایسٹ ایشیاء پونم کھاترا پال سنگھ نے آپسی میں جڑے ہوئی دنیا جس میں لو گ رہے ہیں کہ پیش نظر غیر متوقع نہیں ہونا قراردیا ہے۔انہوں نے ”تمام ممالک کی چوکسی میں تیزی لانے‘ چوکنارہنے اور وائرس کے مزیدپھیلاؤ سے روکنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پرزوردیاہے“۔
مرکزی وزرات صحت نے جمعرات کے روز کہا تھا کہ کرناٹک سے اومیکران کے دو معاملات کی جانکاری ملی ہے۔
انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ(ائی ایم آر سی) ڈائرکٹر جنرل بالرام بھارگاؤ نے کہاکہ ”دونو ں افراد ساوتھ افریقہ سے سفر کرکے ائیں ہیں۔ ان کے رابطے میں آنے والے لوگوں کی نشاندہی کرلی گئی ہے اور ان پر نظر رکھی جارہی ہے“۔
مذکورہ وزرات صحت نے کہاکہ ”اومیکران سے متاثرہ جانکاری ہونے والے تمام معاملات میں علامتیں اب تک معمولی ہیں۔ اومیکران سے متاثرہ تمام اس طرح کے معاملات میں کوئی شدید علامتیں نہیں ہیں‘ جو ملک او ربیرون ممالک کے معاملات ہیں“۔
سنگھ نے ایک ٹوئٹ میں کہاکہ ”ڈبلیوایچ او نے وائرس کا جلداز جلد پتہ لگانے اور قابل تشویش نئی وباء کے معاملات کی جانکاری دینے والے ممالک کی ستائش کی ہے“۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیاہے کہ تمام تشویش ناک اقسام بشمول اومیکران کے جوابی اقدامات وہی ہیں جو ایس آر اے ایس سی او وی۔2کے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہاکہ حکومت کی جانب موثر او ر جامہ صحت عامہ او رسماجی اقدامات اورلوگوں کی جانب سے احتیاط او راحتیاطی تدابیر پر سختی کے ساتھ عمل کرنا سب کے لئے ضروری ہے۔عالمی تنظیم برائے صحت کی جانب سے مجموعی عالمی خطرہ برائے کویڈ کی نئی قسم کا اندازہ کافی اونچا ہے۔