اکھلیش یادو نے کہا، ’’اب جھانسی والے ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے، اس بار بندیل کھنڈ کے لوگ بی جے پی کو بے دخل کر دیں گے، بندیل کھنڈ سے بی جے پی کا دروازہ بند ہو جائے گا‘‘
جھانسی: اتر پردیش کے بندیل کھنڈ میں تین روزہ انتخابی مہم پر گئے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے جمعہ کو جھانسی میں ریاستی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بندیل کھنڈ کے لوگوں نے بی جے پی کو مکمل حمایت کی لیکن ان کے ساڑھے چار سال کے اقتدار کے بعد یہاں کے لوگ خالی ہاتھ رہ گئے۔ اب جھانسی والے ان کے جھانسے میں نہیں آئیں گے، اس بار بندیل کھنڈ کے لوگ بی جے پی کو بے دخل کر دیں گے، بندیل کھنڈ سے بی جے پی کا دروازہ بند ہو جائے گا۔
یہاں ایک مقامی ہوٹل میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے، ایس پی سربراہ نے کہاکہ بندیل کھنڈ کے لوگوں نے بی جے پی کی ڈبل انجن والی حکومت کو ووٹ دیا لیکن عوام خالی ہاتھ رہ گئے۔ اس حکومت نے بندیل کھنڈ کو خوش کرنے کے لیے کوئی ٹھوس فیصلہ نہیں لیا۔یہاں تک کہ پرانی حکومت میں جو کام چل رہے تھے، یہ حکومت انہیں بھی مکمل نہیں کر سکی، عوام اب سب کچھ سمجھ چکی ہے۔ جھانسی کی مہارانی لکشمی بائی نے جس طرح انگریزوں کو بھگانے کا کام کیا تھا، اسی طرح بندیل کھنڈ کے لوگ لائن میں کھڑے ہو کر ان کے خلاف ووٹ دیں گے اور انہیں بندیل کھنڈ سے بھگانے کا کام کریں گے۔
نوجوانوں، کسانوں، تاجروں سمیت سماج کا ہر طبقہ بی جے پی حکومت کے دور میں زبردست مسائل کا سامنا کر رہا ہے۔ یاد رہے جب لاک ڈاؤن نافذ تھا تو لوگ پیدل ہی اپنے گھروں کو جا رہے تھے۔ یہ وہی بارڈر ہے جہاں سے مزدوروں کو اندر نہیں آنے دیا جا رہا تھا، کئی دنوں تک بغیر کھائے پیے، بغیر کسی انتظام کے بارڈر پر اسی طرح پڑے رہے۔ جب وہ مجبوری میں اپنے غصے پر قابو نہ رکھ سکے تو انہوں نے بریکیٹ توڑ دی اور مجبوری میں گھر کی راہ لی۔ جو مزدور دوسری ریاستوں میں کام کرتے تھے وہ دوسری ریاستوں میں بغیر کھائے پیئے بغیر نہائے اس طرح پڑے رہتے تھے۔ اس وقت حکومت نے ان کی کوئی مدد نہیں کی، انہیں یتیم چھوڑ دیا۔اس حکومت میں کسانوں پر زبردست مظالم ہوئے۔ حکومت کسانوں پر جیپ چڑھانے والوں کے ساتھ کھڑی ہے، انہیں بچا رہی ہے۔ جب الیکشن سر پر ہے تو کہہ رہے ہیں کہ ہم لیپ ٹاپ دیں گے، ٹیبلیٹ بانٹیں گے، اسمارٹ فون دیں گے۔ اگر حکومت اپنا وعدہ پورا کرتی تو لاک ڈاؤن میں لوگوں کو اتنی پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑتا۔ یہ حکومت صرف سابقہ حکومتوں کے کاموں کا نام بدل کراپنا بتانے والی حکومت ہے۔ نام بدلنے والی اس حکومت کو بدلنے کا کام اب عوام کریں گے۔
بی جے پی کے دور میں پولیس نے سب سے زیادہ مظالم ڈھائے، بہت ظلم ہوا ہے۔ حراستی اموات کی سب سے زیادہ تعداد اتر پردیش میں ہے۔ اتر پردیش حکومت کو زیادہ سے زیادہ فرضی انکاؤنٹرز پر این ایچ آر سی نوٹس موصول ہوئے ہیں۔ یہ حکومت قتل و غارت گری اور دھمکیاں دے کر حکومت کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی خوشامد کی نہیں بلکہ شرارت کی سیاست کرتی ہے۔
اکھلیش نے کہا کہ ایس پی وجے یاترا کا پروگرام لگاتار جاری ہے۔ میں عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ جہاں بھی پروگرام ہو رہا ہے وہاں عوام کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ اس بار بھی عوام کی مکمل محبت اور حمایت ایس پی کے حق میں نظر آ رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر سماجوادی حکومت بنتی ہے تو کھیتوں میں پانی پہنچانے کا ایسا انتظام کیا جائے گا کہ کم از کم بندیل کھنڈ کے ہمارے کسان دو فصلیں حاصل کر سکیں گے۔ اس مہنگائی کے باوجود ہم ماں بہنوں کو تین گنا عزت دے کر ان کی عزت بڑھانے کا کام کریں گے۔ جھانسی کو بندیل کھنڈ ایکسپریس وے سے جوڑیں گے۔ اس بار کسانوں،جوانوں، خواتین اور تاجروں نے بی جے پی کو شکست دینے کا ارادہ کر لیا ہے۔