شہیدان تلنگانہ کو خراج، حضور آباد کے رائے دہندوں کا تاحیات احسان مندرہوں گا
حیدرآباد۔/10 نومبر، ( سیاست نیوز) حضورآباد سے ضمنی چناؤ میں کامیابی کے بعد ایٹالہ راجندر نے آج اسمبلی رکن کی حیثیت سے حلف لیا۔ اسمبلی میں واقع اسپیکر کے چیمبر میں تقریب منعقد ہوئی۔ اسپیکر اسمبلی پوچارم سرینواس ریڈی نے ایٹالہ راجندر کو اسمبلی کی رکنیت کا حلف دلایا۔ انہوں نے راجندر کو ضمنی چناؤ میں کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر سابق ارکان پارلیمنٹ کونڈہ وشویشور ریڈی، جتندر ریڈی، سابق رکن اسمبلی اے رویندر ریڈی اور بی جے پی قائدین موجود تھے۔ راجندر نے حامیوں کے ساتھ یادگار شہیدان تلنگانہ گن پارک پہنچ کر خراج عقیدت پیش کیا۔ ایٹالہ راجندر نے 12 جون کو اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دیدیا تھا بعد میں وہ بی جے پی میں شامل ہوگئے۔ حلف برداری کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے ایٹالہ راجندر نے حضورآباد کے رائے دہندوں سے اظہار تشکر کیا جنہوں نے ٹی آر ایس کی جانب سے 600 کروڑ سے زائد خرچ کئے جانے کے باوجود انصاف کو کامیابی دلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تاحیات حضورآباد کے رائے دہندوں کے مشکور رہیں گے اور ان کے مسائل کیلئے ہمیشہ جدوجہد کریں گے۔ راجندر نے کہاکہ حضورآباد کے عوام کی خوشحالی ان کا اہم ایجنڈہ رہے گا جنہوں نے برسراقتدار پارٹی کی دھمکیوں، ہراسانی اور لالچ کا شکار ہوئے بغیر انہیں کامیابی دلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضورآباد کا نتیجہ تلنگانہ میں بی جے پی کی پیشقدمی کا آغاز ہے۔ ریاست کے دیگر علاقوں میں بی جے پی کامیابی کا آغاز کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دلت بندھو اسکیم پر حکومت کو ریاست بھر میں بہرحال عمل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر کے سی آر عوام کو گمراہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر نے مسلسل دو دن پریس کانفرنس کے ذریعہ بی جے پی قائدین کو جس طرح نشانہ بنایا ہے اس پر عوام ہنس رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کے سی آر کی بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے خلاف جدوجہد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر نے اپنی پریس کانفرنس کے ذریعہ جھوٹ اور گمراہ کن باتیں عوام میں پھیلانے کی کوشش کی ہے۔ اگر انہیں حقیقی معنوں میں عوام سے دلچسپی ہے تو انہیں چاہیئے کہ پٹرول اور ڈیزل پر ویاٹ میں کمی کریں۔ راجندر نے دھان کے مسئلہ پر ٹی آر ایس کی جانب سے دھرنا چوک پر جمعہ کو احتجاج کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے دھرنا چوک کو یہ کہتے ہوئے ختم کردیا تھا کہ اس کی کوئی ضرورت نہیں ہے لیکن آج وہی دھرنا چوک پر احتجاج کی تیاری کررہے ہیں۔ر