دلوائی نے کہا، ’’وارث پٹھان نے جو جملہ استعمال کیا ہے وہ پورے ملک کی ان انقلابی خواتین کی تحریک کو نقصان پہنچائے گا جو ایک مہینے سے زیادہ سے سڑکوں پر احتجاج کر رہی ہیں‘‘
مبئی: ایم آئی ایم کےسابق رکن اسمبلی وارث پٹھان کے اشتعال انگیز بیان کی رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وارث پٹھان نے جو بیان دیا وہ کس کے کہنے اور کس کی مدد کیلئے دیا ہے، یہ بات مسلم سماج و دیگر سماج بہت اچھی طرح سے سمجھتا ہے۔ نیز، وارث پٹھان کو یہ سمجھ لینا چاہیئے کہ انہوں نے جو جملہ استعمال کیا ہے وہ صرف مہاراشٹر نہیں بلکہ پورے ملک کی ان انقلابی خواتین کی مشکلات کو بڑھانے والا ہے جو ایک مہینے سے زیادہ سے سڑکوں پر اپنے گھروں کو چھوڑ کر بیٹھی ہیں، کہ ان کے سر سے ان کا آشیانہ نہ چھن جائے۔
حسین دلوائی نے مزید کہا کہ ان کا یہ بیان دونوں سماج میں نفرت پھیلانے کا کام جیسا ہے جبکہ ہمارے ملک کی تہذیب ایک جیسی ہے ہمارے یہاں پورے ملک میں ہندو اور مسلمان صدیوں سے ایک دوسرے ساتھ آپسی بھائی چارہ کے ساتھ رہتے چلے آئے ہیں ۔ انہوں نے وارث پٹھان کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ وہ کتنا بھی نفرت پھیلا دیویں لیکن اب اس ملک میں کوئی دوسرا جناح پیدا نہیں ہو سکتا اور مسلم سماج کو اس وقت جناح نے ان کے جذبات کو بھڑکاکر پاکستان کی تشکیل کی جس کے خراب نتائج آج بھی ہندوستان کے مسلمان جھیل رہے ہیں اور وہ غلطی ہندوستانی مسلمان اب دوبارہ نہیں کرنے والے ہیں ۔
حسین دلوائی نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں کو ایک ساتھ میں رہنے سے ہی پورے ملک کا فائدہ ہے اور ہم ماضی میں یہ دیکھتے آئے ہیں کہ کس طرح سے ہندو اور مسلمان امن اور بھائی چارگی سے ایک ساتھ رہتے چلے آئے ہیں جو سبھی سماج کو اچھی طرح سے معلوم ہے ۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ نے مزید کہا کہ اس پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے کہ پورے ملک میں ابھی جو آندولن ہو رہے ہیں وہ مہاتما گاندھی کے خیالات اور اہنسا کے راستے سے ہو رہے ہیں ۔
ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر کے ذریعے بنائے گئے آئین کے دائرے میں رہہ کر ہو رہے ہیں اور ہندوستانی پرچم لہرا کر ہو رہا ہے ۔ حسین دلوائی نے کہا کہ گاندھی جی کے بتائے گئے راستے پر اس ملک میں قومی پیمانے پر ہو رہے آندولن مہاتما گاندھی جی دوبارہ زندہ ہو کر ہمیں رہنمائی کر رہے ہیں جس کی ناراضگی ان فرقہ پرستوں کو ہے ۔کانگریس رکن پارلیمنٹ نے آخر میں کہا کہ غلطی سے ایک بار وارث پٹھان انتخاب میں کامیاب ہو گئے ۔ اس طرح اشتعال انگیز تقریر کر کے اپنے آپ کو دوبارہ انتخاب میں کامیاب ہونے کا جو ان کا خیال ہے وہ وارث پٹھان بھول جائیں انہوں نے صرف مہاراشٹر نہیں پورے ملک میں احتجاجیوں کی بے عزتی کی ہے ۔
source: QaumiAwaz