حیدرآباد۔ وزیراعظم نریندر مودی کے دورے امریکہ کے متعلق بہت ساری فرضی خبروں گشت کررہی ہیں۔ نیویارک ٹائمز (این وائی ٹی) کے صفحہ اول کی نیوز ہیڈ لائنس جس میں لکھا ہے’زمین کے لئے آخری امید کے ساتھ ان کی تصویر اس وقت تک گشت کرتی رہے جب امریکی بڑے اخبار نے اس سے انکار نہ کیاہے۔
منگ گھڑت تصویر کے تحت ہیڈ لائن جو ہے اس پر لکھا ہے کہ ”دنیاکے سب سے پسندیدہ اور سب سے طاقتور لیڈر‘ ہمیں حوصلہ دینے کے لئے یہاں ائے ہیں“۔
دی نیو یارک ٹائمز (این وائی ٹی) نے چہارشنبہ کے روز چھیڑ چھاڑ والی تصویر ٹوئٹ کی اور کہاکہ”یہ پوری طرح من گھڑت تصویر ہے‘ جو وزیراعظم نریندر مودی کی گردش کررہے تصویروں میں سے ایک ہے“۔
This is a completely fabricated image, one of many in circulation featuring Prime Minister Modi. All of our factual reporting on Narendra Modi can be found at:https://t.co/ShYn4qW4nT pic.twitter.com/gsY7AlNFna
— NYTimes Communications (@NYTimesPR) September 28, 2021
بعض نے اشارہ دیا کہ یہ ایک میمی تھا اور نیو یارک ٹائمز نے خود کو حقائق کی جانچ کی میمی میں خود کو بے وقوف بنایاہے۔
This is a completely fabricated image, one of many in circulation featuring Prime Minister Modi. All of our factual reporting on Narendra Modi can be found at:https://t.co/ShYn4qW4nT pic.twitter.com/gsY7AlNFna
— NYTimes Communications (@NYTimesPR) September 28, 2021
ایک او رویڈیو جو گشت کررہی ہے اس میں انجنا او کشپ جو آج تک نیوزکی اینکر ہیں امریکی اخبار کے متعلق بولتے ہوئے دیکھائی دے رہی ہیں کہ دیکھیں کس نے پی ایم مودی کے امریکہ کے دورے کا احاطہ کیاہے۔ انہیں مایوسی ملی کہ کسی اخبار نے مودی کے دورے کی نیوز شائع نہیں کی ہے
#AnjanaOmModi couldn't believe that #USA media didn't cover #Modi the way she wanted…… pic.twitter.com/nYeDfZ3CTh
— Sumaira Khan (@sumrkhan1) September 26, 2021
وزیراعظم مودی کے امریکی دورے کی حقیقت
وزیراعظم مودی کے امریکی دورے پر ہندوستان ذرائع ابلاغ میں کافی وقت سے بات کررہا ہے۔
ایسا کہا جارہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی معیاد کے طرح مودی کا ائیر پورٹ پر کوئی عالی شان خیر مقدم نہیں ہوا ہے۔ امریکی ذرائع ابلاغ نے بھی ان کے دورے کو زیادہ اہمیت نہیں دی ہے۔
جو حقیقت لوگوں کے سامنے جو ائی ہے اس میں مشترکہ پریس کانفرنس میں امریکی صدر جو بائیڈن کے بجائے امریکہ کی نائب صدر نے شرکت کی ہے۔
سیاست