مرکز کی مودی حکومت بھلے ہی روزگار مہیّا کرانے کا دم بھرتی ہو،لیکن زمینی حقیقت یہی ہے کہ ہمارے ملک میں بیروزگار نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد ہے جو بھوکے پیٹ سونے کے لئے مجبور ہیں،
ہندوستان ایک بڑی آبادی والا ملک ہے جیسے جیسے آبا دی بن بڑھ رہی ہے ویسے معاشی حال اور روزگار کے مواقع میں کمی دیکھی جا رہی ہے۔حالانکہ 90 کی دہائی میں حکومت کی نئی اقتصادی پالیسی کے چلتے ہندوستان میں روزگار کے مواقع میں تھوڑا اضافہ ضرور ہوا تھا۔
بڑھتی بیروزگاری کا سیدھا واسطہ بد عنوانی سے بھی جڑا ہے سرکاری محکمہ میں بدعنوانی جس قدر تیزی سے پھل پھول رہی ہے روزگار کے مواقع اتنے تیزی سے کم ہو رہے ہیں، حکومت بھرتي کے عمل میں تیزی اور شفافیت لانے کی پہل تو کرتی ہے لیکن ساری کوششیں رائیگاں ہی نظر آتی ہے، تین سال سے پہلے کوئی بھر تی پوری نہیں ہوتی کبھی اسامیاں آتی ہے تو امتحاں نہیں امتحان ہوۓ تو نتائج نہیں آتے نتائج آئے تو جوائینگ کے لیے کورٹ کے چکّر لگانے پڑتے ہیں۔
سی ایم آئی ای کے تازہ آکڑوں کے مطابق صرف ایک مہینہ جولائی 2021 سے اگست 2021 میں 15 لاکھ روزگار کے مواقع کم ہوگئے،بے روزگار ي کی شرح جولائی کے 6.96 فیصد سے بڑھکر 8.32 فیصد ہوگئی جبکہ شہری بے روزگاری جو جولائی میں 8.30 فیصد تھی وہ اگست میں بڑھکر 9.78 فیصد تک پہنچ گئی۔
عظیم پریم جی یونیورسٹی کے ایک سروے پر اگر ہم نظر ڈالے تو پچھلے سال 2020 کے اپریل مئی ماہ کے دوران مودی سرکار کے محض 4 گھنٹے کے نوٹس پر کیے گئے لوک ڈاؤن کے سبب 10 کروڑ لوگ سے زیادہ بے روزگار ہو گئے جبکہ جون 2020 تک زیادہ تعداد مزدوروں کی کام پر لوٹ آئی لیکی سال کے آخر تک 1.5 کروڑ لوگو کو پھر بھی کوئی کام نہیں ملا، اسکے علاوہ 90 فیصد غریب خاندان کو ضرورت کے مطابق کھانا نہیں مل پایا،ساتھ ساتھ ملک کے 97 فیصد لوگو کی آمدنی گھٹ گئی جسکے باعث بڑھتی ہوئی پریشانیوں سے نجات پانے کے لیے کئی لوگ اپنی خاندانی جائیداد کو بیچنے کے لیئے مجبور ہوئے،
ماہر اقتصادیات کوشک بسو کہتے ہےکہ اگر آپ بیروزگاری کی شرح دیکھیں گے تو یہ45 سالوں میں سب سے بڑا اضافہ ہے، پچھلے 45 سا لو میں کبھی بھی اس حد تک نہیں رہی جسمیں غور کرنے کی بات یہ ہےکہ نوجوان بیروزگاری کی شرح کافی بڑھی ہے،
ہندوستان ایک نوجوانوں کا ملک ہے 65 فیصد آبادی نوجوان ہے جسمیں 30 فیصد لوگ بے روزگار ہے، مودی سرکار ہر سال 2 کروڑ لوگوں کو روزگار دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن سرکار نوکری دینے کے بجائے ملک کے نوجوانوں کو مذہب کے نام پر با ٹنے میں لگی ہوئی ہے۔
مرکزی سرکار کے مختلف شعبوں میں لاکھوں عہدے خالی پڑے ہیں گروپ A کے لیے 20 ہزار ،گروپ B کے لیے 90 ہزار جبکہ گروپ C کے عہدے کے لیے 5.75 لاکھ جگہیں خالی ہے، ساتھ ہی ساتھ پورے ملک میں پولیس کے 5.31 لاکھ اور مرکزی سکیورٹی اہلکار میں 1.27 لاکھ اسامیاں ہے۔
سرکار روزگار کے مواقع بڑھانے کے لیے میک ان انڈیا، اسکل انڈیا، اسٹارٹ اپ انڈیا کا پروگرام چلاتی ہے لیکن نتیجہ کے طور پر ہم سٹ ڈاؤن انڈیا ہی دیکھتے ہیں۔
بڑھتی بیروزگاری کی وجہ سے نوجوان میں مایوسی دماغی تناؤ اور بے چینی پھیل رہی ہے جسکا منفی اثر سے جرائم میں چوری ڈکیتی،سے لیکر خودکشی میں اضافہ ہو رہا ہے آج ہندوستان میں ہر 55 منٹ ایک طالب علم خودکشی کر رہا ہے۔
7081997054