مذکورہ مصنف پچھلے مرتبہ دیپا مہتاکی فلم ”میڈ نائٹ چلڈرن“ کے پرموشن کے لئے ہندوستان ائے تھے۔
نئی دہلی۔ ملک باہر کئی سال گذارنے کے بعد برطانوی امریکی مصنف سلمان رشدی آخر کا اپنی اگلی کتاب کے لئے ہندواپس لوٹنے کی سونچ رہا ہے۔دی بوکر انعام یافتہ جو ٹائمز لیٹ فیسٹ کے جاری اجلاس میں بات کررہے تھے نے کہاکہ ان کی اگلی ناول ہندوستان میں تیار کی جائے گی اور اس کے لئے وہ واپس آرہے ہیں۔
رشدی نے کہاکہ”پچھلے دس سالوں سے میں نے زیادہ تر مغربی نژاد ناول تحریر کئے ہیں‘ ان میں زیادہ تر امریکی نژاد ہیں اورکچھ حصہ انگلینڈ کا ہے۔ میں سمجھتاہوں کہ ہندوستان جانا چاہئے۔ میں سمجھتاہوں کہ اگلی کتاب ہندوستانی ناول کے طور پر سامنے ائے گی۔یہ بہت ابتدائی بات ہوجائے گی‘ مجھے کچھ اور وقت چاہئے۔
مگر ایسا لگ رہا کہ یہ پوری طرح ہندوستان میں ہوگا‘جسکا مطلب یہ ہوا ہے کہ میں ہندوستان جارہاہوں۔ کافی وقت ہوگیاہے“۔
مذکورہ مصنف پچھلے مرتبہ دیپا مہتاکی فلم ”میڈ نائٹ چلڈرن“ کے پرموشن کے لئے ہندوستان ائے تھے‘ جو رشدی کی انعام حاصل کرنے والے کتاب پر مشتمل ہے۔
رشدی کے دورے اکثر ہندوستان میں اس وقت سے تنازعات کا شکار رہے ہیں جب 1988میں اس کی گستاخانہ کتاب منظرعام پر ائی تھی جس کی وجہہ سے بین الاقوامی مذہبی ناراضگی پیدا ہوئی جس کے پیش نظر انہیں اس ملک کو دورہ کرنے سے روک دیاگیاتھا۔
ہندوستان واپس آنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے مصنف جو خود کو ”ممبئی کالڑکا“کہتے ہیں نے کہاکہ مذہبی اعتراضات اور سکیورٹی رکاوٹیں ان کے ملک واپس آنے میں رکاوٹ بن گئے ہیں۔