خوریجی مختلف خاتون مظاہرین اپنے اپنے گھروں سے ایک ایک میٹر کپڑا لے کر آئیں اور اسے جوڑ کر سیاہ رنگ کے آنچل تیار کئے گئے، سیاہ آنچلوں پر سی اے اے مخالف پیغامات لکھے گئے تھے
نئی دہلی: سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف شاہین باغ میں خواتین کا مظاہرہ لگاتار جاری ہے اور اس کو دنیا بھر میں شہرت حاصل ہو چکی ہے۔ دریں اثنا ملک کے سینکڑوں دیگر مقامات پر بھی خواتین نے شاہین باغ قائم کئے ہوئے ہیں اور صدائے احتجاج بلند کر رہی ہیں۔
راجدھانی دہلی میں بھی شاہین باغ کے علاوہ خوریجی اور کچھ دیگر مقامات پر بھی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ خوریجی خاتون مظاہرین کا انتظام سماجی کارکن اور ایڈووکیٹ اور سابق کونسلر عشرت دیکھ رہی ہیں۔ منگل کے روز یہاں پر خواتین نے 51 میٹر اور 11 میٹر کے سیاہ آنچل لے کر انوکھا احتجاج کیا۔
خوریجی مختلف خاتون مظاہرین اپنے اپنے گھروں سے ایک ایک میٹر کپڑا لے کر آئیں اور اسے جوڑ کر دو سیاہ رنگ کے آنچل تیار کئے گئے۔ ان سیاہ کپڑوں پر مظاہرین نے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر مخالف نعرے لکھے اور وزیر اعظم کو پیغام دیا۔ مظاہرین نے 11 میٹر کے آنچل کو وزیر اعظم مودی کے پاس بھیج کر ان سے سی اے اے کو واپس لینے اور این پی آر کے سوالات پر روک لگانے کا مطالبہ کیا۔
ادھر، جامعہ ملیہ اسلامیہ میں قومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف طلبہ اور عام شہری احتجاج کر رہے ہیں۔ جامعہ کوآرڈی نیشن کمیٹی نے پولیس بربریت کا ایک ویڈیو جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ دقومی شہریت (ترمیمی) قانون، این آر سی اور این پی آر کے خلاف دہلی میں ہی درجنوں جگہ پر خواتین مظاہرہ کر رہی ہیں۔ نظام الدین میں شیو مندر کے پاس خواتین کامظاہرہ جوش و خروش کے ساتھ جاری ہے۔تغلق آباد میں خاتون نے مظاہرہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پولیس نے طاقت کا استعمال کرتے ہوئے ان لوگوں کو وہاں سے بھگا دیا۔
لاوہ ازیں دہلی میں حوض رانی، گاندھی پارک مالویہ نگر، سیلم پور جعفرآباد، ترکمان گیٹ، بلی ماران، کھجوری، اندر لوک، شاہی عیدگاہ قریش نگر، مصطفی آباد، کردم پوری، نور الہی کالونی، شاشتری پارک، جامع مسجد سمیت درجنوں مقامات پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔