ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کے بعد اب بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے اے ٹی ایس کے آپریشن پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات سے پہلے ہی ایسا کیوں ہوتا ہے۔جب یوپی اسمبلی کے انتخابات قریب آرہے ہیں تو اس طرح کی کاروائی لوگوں کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کرتی ہے ۔مایاوتی نے ٹویٹر پر لکھا کہ اگر یوپی پولیس نے لکھنؤ میں دہشت گردی کی سازش کا گروہ پکڑنے کا دعویٰ کیا اور اس معاملے میں گرفتار دو افراد کے رابطے درست ہیں تو یہ ایک سنجیدہ معاملہ ہے اور مناسب کاروائی کی جانی چاہیے ۔ بصورت دیگر اس کی آڑ میں ایسی کوئی سیاست نہیں ہونی چاہیے، جس کے خدشے کا اظہار کیا جارہا ہے۔ بی ایس پی سپریمو نے کہا کہ جب یوپی اسمبلی کے عام انتخابات قریب آرہے ہیں تو اس طرح کی کاروائی لوگوں کے ذہنوں میں شکوک پیدا کرتی ہے ۔ اگر اس کاروائی کے پیچھے حقیقت ہے تو پھر اتنے دن پولیس کیوں غافل رہی؟ یہ وہ سوال ہے جو لوگ پوچھ رہے ہیں۔اس لیے حکومت کو ایسا کوئی اقدام نہیں کرنا چاہیے جس سے لوگوں میں بے چینی مزید بڑھ جائے۔