ہائی کورٹ نے ستیش اوئیكے کی وہ درخواست مسترد کر دی تھی جس میں انہوں نے فڑنویس کی جانب سے انتخابی حلف نامہ میں فوجداری مقدمات کی معلومات چھپانے کے لئے ان کا انتخاب منسوخ کرنے کی مانگ کی تھی۔ اس کے بعد اوئیكے نے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ درخواست گزار کا الزام تھا کہ فڑنویس نے 2014 اسمبلی انتخابات میں اپنے اوپر زیر التوا دو فوجداری مقدموں کی تفصیلات چھپا لی تھی۔
قابل غور طلب ہے کہ فڑنویس پر 2014 کے انتخابی حلف نامہ میں دو فوجداری مقدموں کی معلومات چھپانے کا الزام ہے۔ یہ دو مقدمہ ناگپور کے ہیں جن میں ایک ہتک عزت کا اور دوسرا ٹھگی کا ہے۔ عرضی میں فڑنویس کو نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران فڑنویس کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ و سیاسی شخصیات کے خلاف 100 مقدمہ رہتے ہیں۔ کسی کے انتخابی حلف نامہ میں وہ تفصیلات نہ دینے پر کارروائی نہیں ہو سکتی۔
وہیں درخواست گزار کی جانب سے کہا گیا تھا کہ انہوں نے انتخابی حلف نامہ میں معلومات چھپائی ہے لہذا کارروائی ہونی چاہیے۔ عدالت نے پوچھا تھا کہ معلومات جان بوجھ کر چھپائی گئی یا پھر غلطی کی گئی، اس معاملہ کو کیوں نہ ٹرائل کے لئے بھیجا جائے۔
source: QaumiAwaz