تمام افراد پر من گڑھت فرضی مقدمے درج کئے گئے ہیں ،کئی ایس پی لیڈروں کے گھروں پر دبش کے دوران پولیس نے اہل خانہ اور بچوں تک سے بدسلوکی کی۔
وگی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کےسربراہ اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ اترپردیش کی بی جے پی حکومت کی ساڑھے چار سالہ میعاد کار میں اترپردیش لاقانونیت کی بھینٹ چڑھ گیا۔
سابق وزیر اعلی نے منگل کو الزام لگایا کہ ضلع پنچایت صدر کے انتخاب میں حکمراں جماعت نے عوامی مینڈیت کے ساتھ کھلواڑ کیا ہے۔ طاقت کی بنیاد پر سماج وادی پارٹی امیدواروں کو نامزدگی سے روکنے کے علاوہ ان کے حامیوں پر دباو بنانے کے لئے ہر غیر اخلاقی ہتھکنڈہ اپنا رہی ہے۔تمام افراد پر من گڑھت فرضی مقدمے درج کئے گئے ہیں ۔کئی ایس پی لیڈروں کے گھروں پر دبش کے دوران پولیس نے اہل خانہ اور بچوں تک سے بدسلوکی کی۔
مسٹر یادو نے کہا کہ ریاست کو کسی بھی قسم کے ڈر سے بے خوف بنانے کا بھروسہ دے کر بی جے پی نے اقتدار حاصل تو کرلیا لیکن عوام کو کچھ بھی بھلا نہ ہوا۔ اقتدار کا پناہ یافتہ جرائم پیشہ افراد مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہیں ،پولیس بھی عوام کو ہراساں کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہے۔ عوام کافی پریشان ہیں۔بی جے پی کے جنگل راج میں قانونی نظام پوری طرح سے نیست ونابود ہوچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آگرہ میں کولڈ اسٹوریج کے مالک کے بیٹے کا اغوا کے بعد قتل کے واقعہ سے لوگ دلبرداشتہ ہیں۔ معروف شاعر منوررانا کی بیٹے پر دن دہاڑے گولی چلی، بیٹی سے چھیڑ چھاڑ کو روکنے پر والد۔ بھائیوں کے قتل کی متعدد وارداتیں انجام دی جاچکی ہیں۔غیر قانونی شراب اور غیر قانونی کانکنی کے کاروبار میں ملوث جرائم پیشہ افراد نے کتنے ہی پولیس اہلکار اور افسران کی جانیں لی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حد تو یہ ہے کہ بی جے پی اقتدار میں قتل، لوٹ اور غیر قانونی کانکنی اور زہریلی شراب کے کاروبار میں بی جے پی سے وابستہ تمام چہرے بھی سامنے آئے ہیں۔بی جے پی اقتدار کے ساتھ جرائم پیشہ افراد کے خفیہ تعلقات کی وجہ سے ہی ریاست میں خوف دہشت کا ماحول ہے۔خواتین و بچیوں کے ساتھ عصمت دری کے واقعات میں حیرت انگیز اضافہ ہوا ہے۔پولیس حراست میں اموات و فرضی انکاونٹر کی تمام واقعات پر انسانی حقوق کمیشن نے کئی بار اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
قومی آواز