کورونا وبا کے دوران عالمی سطح پر غریبی میں اضافہ میں ہندوستان کا سب سے بڑا حصہ
نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے ایک مرتبہ پھر کورونا کی بدانتظامی کے حوالہ سے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ راہول گاندھی نے ایک رپورٹ شیئر کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وبا کے دوران عالمی سطح پر غریبی میں اضافہ کرنے میں ہندوستان کا تعاون سب سے زیادہ ہے!ر اہول گاندھی نے ٹوئٹ کیا کہ ’’حکومتِ ہند کی کورونا کے حوالہ سے کی گئی بد انتظامیوں کا یہ نتیجہ ہے۔ لیکن اب ہمیں ہر حال میں مستقبل کی جانب دیکھنا چاہیے۔ ملک کی از سر نو تعمیر تبھی ممکن ہو سکے گی جب وزیر اعظم اپنی غلطی کا اعتراف کریں اور ماہرین سے صلاح لیں۔ تردید کا رویہ اختیار کرناکسی مسئلہ کا حل نہیں ہے۔‘‘را ہول گاندھی نے جو رپورٹ مشترک کی ہے اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جو لوگ وبا کے دوران خط افلاس سے نیچے چلے گئے ہیں اور یومیہ 2 امریکی ڈالر بھی نہیں کما پا رہے ان میں ہندوستان کے لوگوں کی حصہ داری سب سے زیادہ ہے۔ عالمی سطح پر غریبی میں اضافہ کرنے کے معاملہ میں ہندوستان کی حصہ داری 57.3 فیصد ہے۔خیال رہے کہ عالمی بھوک کی درجہ بندی (ورلڈ ہنگر انڈیکس) 2020 کے مطابق ہندوستان 107 ملک کی فہرست میں 94 ویں مقام پر ہے۔ وبا اور بیروزگاری کے سبب ملک کی حالت خستہ ہو رہی ہے۔ غذائی قلت کے سبب تقریباً 16 ریاستوں میں بچوں کا وزن معمول سے کم ہے۔راہول گاندھی نے پھر ایک مرتبہ کورونا وائرس کی وباء کے دوران بدانتظامی کیلئے مرکزی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وباء کے باعث ملک میں صورتحال بتدریج ابتر ہورہی ہے ۔ ملک کی ریاستوں میں ویکسین کی تقسیم میں بھی بدانتظامی کا بھی انہوں نے الزام عائد کیا۔
سیاسیات