اکھلیش یادو نے کہا کہ بڑھتی مہنگائی اور گرتی معیشت نے ہندوستانیوں کی زندگی کو ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔ سنہ 2020-2021 میں جی ڈی پی شرح میں آٹھ فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔
لکھنو: سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے صدر اور اترپردیش کے سابق وزیراعلیٰ اکھلیش یادو نے کہا کہ ڈبل انجن کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی مرکزی اور ریاستی حکومت کی چار چار حصولیابیوں کے نام پر نتیجہ صفر بٹے صفر ہی رہا ہے۔
اکھلیش یادو نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ بی جے پی نے معیشت، ہیلتھ انفراسٹرکچر، لاء اینڈ آرڈرنے سب کو برباد کرکے تحت الثریٰ میں پہنچا دیا ہے۔ ترقی اور پر امن نظام کے ہر محاذ پر بی جے پی نے اپنی ناکامیوں کے جھنڈے گاڑ رکھے ہیں۔ پھر بھی بی جے پی حامی گاؤں-شہر تک اپنے جھوٹے کارناموں کی کہانیاں بیان کرنے میں سرگرم ہیں۔ انھیں اپنے سات برسوں کا حساب عوام کو دینا ہوگا۔ اسپتالوں میں علاج، دوا اور آکسیجن کی کمی سے تڑپ ٹرپ کر اور کفن دفن کے بغیر مرنے والے لوگوں کی روحیں بی جے پی حکومت کی مبینہ حصولیابیوں کی سب سے بڑی گواہ ہیں۔
اکھلیش یادو نے کہا کہ بڑھتی مہنگائی اور گرتی معیشت نے ہندوستانیوں کی زندگی کو ہی بدل کر رکھ دیا ہے۔ سنہ 2020-2021 میں جی ڈی پی شرح میں آٹھ فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ نو مئی 2021 کا اعداد و شمار ہے کہ شہروں میں بے روزگاری کی شرح 17.4 فیصد بڑھ گئی ہے۔ تقریباً 23 کروڑ افراد دوبارہ خط افلاس سے نیچے آ گئے ہیں۔ عوام کی آمدنی کم ہوئی، ایک کروڑ سے زیادہ نوکریاں چلی گئیں۔ بیماری، گھریلو اخراجات چلانے کے لیے عوام کافی قرض لینے پر مجبور ہیں۔ معیشت کے منفی اشاروں کے مطابق ابھی معیار زندگی میں مزید گرواٹ ممکن ہے۔