عدالت نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے سبھی چھ ممالک کے 57 غیر ملکی جماعتیوں کو بری کر دیا اور ہریانہ حکومت کو حکم دیا کہ جلد سے جلد سبھی جماعت والوں کو ان کے ملک بھیجنے کا انتظام کرے
ئی دہلی: ہریانہ کی ایک عدالت نے اہم فیصلہ سناتے ہوئے سبھی چھ ممالک کے 57 غیرملکی جماعتیوں پرغیرملکی قوانین کے تحت عائد تمام دفعات کو بے بنیاد تسلیم کرتے ہو ئے سبھی جماعتیوں کو بری کردیا اورہریانہ حکومت کو حکم دیا کہ جلد سے جلد سبھی جماعت والوں کو ان کے ملک بھیجنے کا انتظام کرے۔ یہ بات جمعےۃ کی ریلیز میں کہی گئی ہے۔
ریلیز کے مطابق ان غیر ملکی جماعت والوں کو میوات پولیس نے 2اپریل کواپنی تحویل میں لیکر ان سبھی کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ ایف آئی آر میں ان کے خلاف وبا اور غیرملکی قوانین کی خلاف ورزی کرنے کی دفعات تحت معاملہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے غیرملکی جماعتیوں کو ملزم مانتے ہوئے سبھی دفعات کے تحت عدالت میں چالان پیش کیا تھا۔اس معاملے میں میوات کے ضلع نوح میں لاک ڈاؤن میں پھنسے غیرملکی جماعتیوں کو لے کر نوح کی سی جی ایم وشال کی عدالت نے ایک بڑا فیصلہ سنایا ہے۔ عدالت نے سبھی چھ ممالک کے57 غیرملکی اور ایک ہندوستانی مترجم پر دفعہ 188 کے تحت حکومتی احکامات کی خلاف ورزی کرنے کا ملزم قرار دیتے ہوئے سبھی پر ایک ایک ہزار رپئے کا جرمانہ عائد کیا ہے جسے ملزمین کی طرف سے اسی وقت عدالت میں ممبراسمبلی آفت
عدالت نے غیرملکی قوانین کے تحت لگائی گئی تمام دفعات کو بے بنیاد مانتے ہوئے سبھی کو بری کردیا جس میں ا نڈونیشیا کے 11، سری لنکا کے 24،ساؤتھ افریقہ کے 5، بنگلہ دیش کے 11، تھائی لینڈ کے 6 اور نیپال کے ایک جماعتی شامل ہیں۔واضح ہو کہ تبلیغی جماعت کے یہ سبھی لوگ لاک ڈاؤن سے پہلے میوات کے مختلف گاؤوں میں جماعت میں آئے ہوئے تھے۔ ان غیرملکی جماعتوں میں بنگلہ دیش کی ایک جماعت میں پانچ خواتین بھی اپنے شوہروں کے ساتھ شامل تھیں۔
نوح بار ایسوسی ایشن کے ایڈوکیٹ شوکت علی نے چالان پر عدالت میں بحث کی۔ انہوں نے عدالت کے سامنے غیرملکی جماعتیوں کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے جو غیرملکی قانون اور وبا کی دفعات لگائی ہیں وہ غلط ہیں کیونکہ میوات میں آئے جماعتیوں نے کسی بھی غیرملکی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے۔ ان کے پاس اوریجنل پاسپورٹ اور ویزا ہے۔ اور نہ ہی انہوں نے وبا قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔سی جی ایم وشال کی عدالت نے ایڈوکیٹ شوکت علی کی دلیلوں کو صحیح ٹھہراتے ہوئے سبھی دفعات کو خارج کر دیا۔ وہیں عدالت نے ہریانہ حکومت کو جلد سے جلد سبھی جماعتیوں کو ان کے ملک بھیجنے کا انتظام کرنے کا حکم دیا۔
دریں اثناء صدرجمعیۃعلمائے ہند مولانا سیدارشدمدنی نے کہاکہ یہ تمام غیرملکی جماعت کے لوگ ضابطہ کے مطابق ویزالیکرآئے تھے یہ آج کا کوئی نیاسلسلہ نہیں ہے بلکہ ملک کی آزادی کے بعد سے اسی طرح لوگ آتے رہتے ہیں اگرچہ ویزاٹورسٹ ہوتاہے لیکن تبلیغ سیکھنے کیلئے آتے ہیں اور ہندوستان کے مختلف شہروں میں مختلف جماعتوں کے ساتھ سالوں سے اسی طرح تبلیغ سیکھنے کے لئے جاتے ہیں اس لئے ان کے لئے کوئی سخت موقف اختیارکرنا مناسب نہیں معلوم ہوتاہے نوح کی عدالت نے ان غیر ملکیوں کیلئے جو موقف اختیارکیا ہے ان کو ہم قدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ نوح کی عدالت کی طرح ملک کے دوسروں صوبوں کی عدالتیں بھی انہیں اپنا مہمان سمجھ کر نرم رویہ اختیارکریں گی۔ ہمیں خداکی ذات سے امید ہے کہ یہ لوگ جلد ازجلد اپنے ملکوں کو واپس چلے جائیں گے۔
واضح رہے کہ جمعیۃعلماء ہند ابتداہی سے دہلی سے لیکر ملک کے مختلف صوبوں میں ان غیرملکی جماعت والوں کے لئے ان کے سفارت خانوں سے مستقل رابطے میں ہے اور متعدد جگہ جمعیۃعلماء ہند اوربہی خواہان جماعت کے وکلاء کیس کودیکھ رہے ہیں مولانا مدنی نے کہا کہ ہم نے پہلے ہی غیر ملکیوں کاڈاٹاجاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ فرقہ پرست میڈیا کے پروپیگنڈے نے کورونا پھیلانے کا ذمہ دار تبلیغی جماعت والوں کوہی بنادیا ہے جن کی وجہ سے یہ غیر ملکی مہمان پریشانی میں ہیں، ڈاٹاکے اعتبارسے غیرملکی تقریبا پورے ملک میں 1640ہیں ان میں صرف دہلی میں 906بقیہ ملک کے دوسرے صوبوں میں ہیں۔ہم دعاکرتے ہیں کہ اللہ ان کی پریشانیوں کو دورفرمائے اور فرقہ پرستوں کی سازشوں کو ناکام بنائے۔
جمعیۃ علماء میوات کے مولانا صابر قاسمی 2 اپریل سے ہی اپنے ساتھیوں کے ساتھ صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سید ارشد مدنی کی ہدایت کے مطابق سبھی غیرملکی جماعتوں کو مدد پہنچانے اور ان کی ہر طرح دیکھ ریکھ اور ان کی وطن واپسی کے لیے برابر کوشاں تھے، جس میں کانگریس کے سابق وزیر و نوح کے ممبر اسمبلی آفتاب احمد، مفتی زاہد اور شمس الدین سرپنچ ریہنا کی خدمات بھی شروع سے برابر شامل رہی ہیں۔مولانا صابر قاسمی نے بتایا کہ اس تعلق سے جمعیۃ علماء کے صدر مولانا سیّدارشد مدنی کی ہدایات کے مطابق سبھی جماعت کے لوگوں کو جمعیۃ علماء ہند کے دلّی واقع مرکزی دفتر کے پتہ پر ان کے پاسپورٹ اور دیگر کاغذات روانہ کردیئے گئے ہیں۔
اس سلسلے میں جہاں ایک طرف صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا سیّد ارشد مدنی کی ہدایت پر ملک کے دیگر مقامات پر موجود غیرملکی جماعتوں کومتعلقہ ایمبسی سے رابطہ قائم کرکے ان کی وطن واپسی کے لیے کوشش تیز کردی گئی ہے، جیسے ہی ٹکٹ اور ویزا کا انتظام ہوجائے گا ان لوگوں کوبھی میوات سے ان کے ممالک روانہ کردیا جائے گا۔ادھر آج مولانا صابر قاسمی، شوکت علی ایڈوکیٹ اور مفتی زاہد حسین نے پلاہوسٹل جاکر سبھی تبلیغی جماعت کے لوگوں عدالتی اور صحت سے متعلق کاغذات حوالے کردیئے ہیں۔