عرضی گزار کے ذریعہ دعوی کیا گیا ہے کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخاب کے دوران روہت پوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے ہر ایک ووٹر کو این سی پی نے ایک ایک ہزار روپے دیئے تھے۔
اورنگ آباد : بمبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ نے كرجت-جام كھیڑاسے نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے نو منتخب رکن اسمبلی اور پارٹی سپریمو شرد پوار کے پوتے روہت پوار کو انتخابات میں بدعنوانی کے معاملہ میں سمن بھیجا ہے۔
جج ایس ایم گوانے نے منگل کو بی جے پی لیڈر رام شندے اور آزاد امیدوار روہت راجندر پوار کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں نے روہت پوار کو نااہل قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ روہت پوار نے انتخابات کے دوران قابل اعتراض بیان دئیے تھے اور انتخابی اخراجات سے متعلقہ صحیح معلومات کو چھپایا تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ روہت پوار ’بارامتی آگرہ کمپنی‘ کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر (سی ای او) بھی ہیں اور انہوں نے اپنے ملازمین کو کام سے ہٹاکر کر انہیں اسمبلی انتخابات کے دوران انتخابی مہم میں لگایا تھا۔ یہ بھی دعوی کیا گیا ہے کہ روہت پوار کے حق میں ووٹ ڈالنے کے لئے ہر ایک ووٹر کو این سی پی نے ایک ایک ہزار روپے دیئے تھے۔ اس کے ساتھ ہی رام شندے کے خلاف سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ پیغام بھی بھیجے گئے تھے۔
دیگر درخواست گزار روہت راجندر پوار نے الزام لگایا کہ ان کی نامزدگی کو جان بوجھ کر منسوخ کیا گیا جبکہ انہوں نے تمام تفصیلات بتائی تھی۔ عدالت نے رکن اسمبلی روہت پوار کو نوٹس جاری کیا ہے ، اس معاملہ کی اگلی سماعت 13 مارچ کو ہوگی۔
source: QaumiAwaz