رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے جسمانی صحت کے فوائد بھی ہوتے ہیں، جیسے کہ وزن میں کمی کو فروغ دینا، بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا اور دماغی افعال کو بڑھانا۔محمد صادق جعفری
رمضان کے دوران روزہ رکھنا اسلام کے پانچ ستونوں میں سے ایک ہے اور یہ مسلمانوں کے لیے ایک اہم مذہبی عمل ہے۔ اس میں طلوع افتاب سے غروب آفتاب تک کھانے، پینے اور دیگر جسمانی ضروریات جیسے سگریٹ نوشی اور جنسی تعلقات سے پرہیز کرنا شامل ہے۔ رمضان کے دوران روزہ رکھنے کا مقصد خود نظم و ضبط پیدا کرنا، غرباء کی مدد و ہمدردی کو بڑھانا اوراعلی روحانی مقام حاصل کرنا ہے۔ تقویٰ، تزکیہ، جسم، دل اور دماغ کے لئے ماہ رمضان بے انتہا اہم ہے۔ رمضان کے دوران روزہ رکھنے سے جسمانی صحت کے فوائد بھی ہوتے ہیں، جیسے کہ وزن میں کمی کو فروغ دینا، بلڈ شوگر کو کنٹرول کرنا اور دماغی افعال کو بڑھانا۔
تمام صحت مند بالغ مسلمانوں کے لیے روزہ رکھنا لازمی ہے لیکن ان لوگوں کو روزہ رکھنے کے لئے منع کیا گیا ہے جن میں حاملہ خواتین ہیں، دودھ پلانے والی مائیں ہیں، خواتین جو ماہواری میں مبتلا ہیں بیمار اشخاص شامل ہیں۔ افطار یعنی روزے دار رمضان میں غروب آفتاب کے وقت روزہ کھولتے وقت جو کھاتے ہیں اسے افطار کہتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ روزے دار اپنا روزہ غذائیت سے بھرپور غذاوں سے افطار کریں جو اس کے جسم کو توانائی اور غذائی اجزاء فراہم کرتی ہیں۔
کھجور سے روزہ کھولنا سنت نبوی بھی ہے اور اس کو جسم میں توانائی پہنچانے کا فوری ذریعہ بھی مانا جاتا ہے۔ پانی کی ویسے تو اپنے آپ میں بہت اہمیت ہے لیکن روزے دار کے لئے اس کی اہمیت اور زیادہ بڑھ جاتی ہے کیونکہ پورے دن روزہ کے دوران کچھ نہ پینے کی وجہ سے جسم میں پانی کی کمی ہو جاتی ہے۔ اس لئے افطار کے دوران جہاں مشروبات کے ذریعہ دن بھر پانی کی کمی کو پورا کرنے کی ضرورت ہوتی ہے وہیں اگلے روزہ کے لئے جسم میں ضروری پانی کی ضرورت کو پورا کرنے کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لئے نیمبو پانی، روح افزا، تربوز کا جوس وغیرہ کا افطار میں زیادہ سے زیادہ استعمال ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ سبزیوں یا پھلیوں سے بنے سوپ آپ کے جسم کو ری ہائیڈریٹ کرنے اور ضروری غذائی اجزاء فراہم کرنے کا بہترین طریقہ ہیں۔
پروٹین سے بھرپور غذائیں جیسے گوشت، چکن، مچھلی، پھلیاں اور دال ان پٹھوں کے ٹشووں کی مرمت اور تعمیر میں مدد کر سکتی ہیں جو روزے کے دوران ٹوٹ جاتے ہیں۔ اسی طرح کاربوہائیڈریٹس جیسے براؤن رائس، گندم کی روٹی، اور پاستا پائیدار توانائی فراہم کر سکتے ہیں اور آپ کو پیٹ بھرنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ واضح رہے پھل اور سبزیاں کھانے سے وٹامنز، منرلز اور فائبر مل سکتے ہیں، جو اچھی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ واضح رہے سحری کی طرح افطار میں بھی پروسس شدہ کھانوں اور زیادہ میٹھے سے پرہیز کریں۔
واضح رہے پورے دن خالی پیٹ رہنے کے بعد بھی ضروری ہے کہ افطار میں بھی روزے دار کھجور، نیمبو پانی اور پھلوں کی چاٹ ضرور لیں۔ پھلوں میں پپیتا، سیب، سنترا، انگور، کیلے اور امرود وغیرہ مفید ہیں۔ پھلوں کی چاٹ میں چینی کا استعمال نہ ہو تو اچھا ہے۔ افطار کے بعد پروٹین سے بھرا ایک اچھا کھنا لینا چاہئے جس میں پنیر، چکن یا کباب ہوں لیکن ان میں سے کسی بھی چیز میں ریفائنڈ تیل استعمال نہیں ہونا چاہئے بلکہ زیتون اور سرسوں کے تیل کا استعمال ہی ہونا چاہئے۔
یاد رکھیں کہ اپنا کھانا اعتدال میں کھائیں اور افطار کے دوران زیادہ کھانے سے گریز کریں۔ آپ کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے والا متوازن کھانا آپ کو پورے رمضان میں اچھی صحت برقرار رکھنے میں مدد دے گا۔