سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رام بدن سنگھ نے گرفتاری کے بعد کہا کہ جانچ میں رکن اسمبلی ان کے دو بیٹوں اور دو بھتیجوں کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، لہذا ایف آئی آر سے ان کے نام نکال دیئے گئے ہیں۔
بھدوہی: اتر پردیش کے ضلع بھدوہی میں سنیچر کے روز بی جے پی رکن اسمبلی سمیت سات افراد کو اجتماعی عصمت دری کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس نے رویندر ترپاٹھی کے بھتیجے اور اجتماعی عصمت دری کے کلیدی ملزم سندیپ ترپاٹھی کو گیان پور سے گرفتار کیا ہے۔
گزشتہ دنوں وارانسی کی رہنے والی ایک بیوہ خاتون نے بھدوہی سے رکن اسمبلی رویندر ترپاٹھی، ان کے بیٹے نتیش، بھتیجے سندیپ، ضلع پنچایت رکن سچن ترپاٹھی، دیپک تیواری، پرکاش تیواری اور چندر بھوش تیواری کے خلاف اجتماعی عصمت دری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ بھدوہی ایس پی (سپرنٹنڈنٹ آف پولیس) نے معاملے کی جانچ اڈیشنل سپرنٹنڈنٹ آف پولیس کو سونپی تھی۔
سپرنٹنڈنٹ آف پولیس رام بدن سنگھ نے گرفتاری کے بعد کہا کہ جانچ میں رکن اسمبلی ان کے دو بیٹوں اور دو بھتیجوں کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ہیں، لہذا ایف آئی آر سے ان کے نام نکال دیئے گئے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ملزم سندیپ پر مختلف دفعات کے تحت کاروائی کی گئی ہے جبکہ نتیش کو دفعات 504 اور 506 کے تحت ملزم بنایا گیا ہے۔ ابھی نتیش کی گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔
متأثرہ خاتون نے الزام عائد کیا ہے کہ سال 2014 سے ہی شادی کا دلاسہ دے کر سندیپ اس کی عصمت دری کر رہا ہے۔ اتنا ہی نہیں بقول اس کے ایک بار اس کا اسقاط حمل بھی کرایا جا چکا ہے۔ متاثرہ کا الزام ہے کہ اسمبلی انتخابات 2017 کے موقع پر بھدوہی کے ساتھ ایک ہوٹل میں رکن اسمبلی سمیت تمام سات افراد نے باری باری اس کی عصمت دری کی ہے۔ متأثرہ کے مطابق اسی مہینے 9 تاریخ کو جب اس نے سندیپ سے شادی کی بات کہی تو اس نے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔
source: QaumiAwaz